• مرد اور عورت کی مساوات کے بارے شرعی بیانیہ

    فیمینزم کی تحریکوں کے منشور کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ مرد اور عورت برابر ہیں۔ اگر تو برابری سے یہ مراد لی جائے کہ دونوں انسان ہیں تو کس کو اس برابری سے اختلاف ہو گا! دیکھیں، انسان ہونے کے اعتبار سے امیر المومنین حضرت عمر ﷜ اور اسلامی ریاست کا ایک عام شہری دونوں برابر تھے لیکن ایک امیر ہے دوسرا مامور۔ بات اس وقت نظم کی ہو رہی ہے۔ دنیاوی نظم ہو یا دینی، دونوں میں عورت مرد کی ماتحت ہے اور رہے گی۔ یہ امر واقعہ بھی ہے اور شرعی حکم بھی۔ یہ تاریخ کا فیصلہ...


  • جنت میں سیکس اور سیکس میں جہنم

    ملحد (atheist) کا کہنا ہے کہ جہنمی جس سیکس اور شراب کی وجہ سے جہنم میں جائیں گے، جنتیوں کو وہی سیکس اور شراب جنت میں دی جائے گی، یہ کیا بات ہوئی؟ جواب: پہلی نظر میں ملحد کی بات میں کوئی اعتراض معلوم ہوتا ہے لیکن ذرا غور کریں تو اس کا اعتراض بالکل بے جا اور سطحی نوعیت کا ہے۔جہنم میں لوگ سیکس کی وجہ سے نہیں جائیں گے بلکہ اس سیکس کی وجہ سے جائیں گے کہ جس سیکس سے انہیں منع کیا گیا تھا۔ تو اگر اس نے بیوی سے سیکس کیا ہے تو اسے دین...


  • کیا جنت میں شوہر یا بیوی بدلنے کی اجازت ہو گی؟

    یہ سوال کئی ایک لوگ کرتے ہیں، اور بہت اہم سوال ہے، خاص طور ان میاں بیوی کے لیے، جو بیچارے ایک دوسرے سے بہت ہی تنگ ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ صرف بچوں کی خاطر نباہ کیے ہوئے ہیں۔ بہرحال اس قسم کے خیالات دراصل شیطان کا وسوسہ ہیں کہ جب تک دونوں حیات ہوتے ہیں تو باہمی اختلافات اور روز روز کے جھگڑوں کی وجہ سے ایک دوسرے کی شکل دیکھنے کے روادار نہیں ہوتے۔ لیکن جب ان میں سے کوئی ایک دنیا سے چلا جاتا ہے تو دوسرا اس کے پیچھے روتا رہتا ہے اور...


  • کیا عورت مرد کے برابر ہے؟

    میڈیا میں خلیل الرحمن قمر پر بار بار یہ اعتراض ہو رہا ہے کہ اس کے نظریات کے مطابق عورت، مرد کے برابر نہیں ہے اور وہ ہوتا کون ہے ایسی بات کرنے والا۔ ہم اس پر لکھ چکے کہ عورت، مرد کے برابر نہیں ہے بلکہ اس سے چھوٹی ہے؛ جسمانی اعتبار سے بھی، دنیاوی اعتبار سے بھی اور دینی پہلو سے بھی۔ مرد عورت کی نسبت فیزیکلی مضبوط ہے، اس میں کیا شک ہے۔ ہم یہاں نوع مرد اور نوع عورت کی بات کر رہے ہیں یعنی اوور آل بات ہو رہی ہے جبکہ کوئی خاص عورت کسی...


  • عورت: لوئر، مڈل اور ہائر کلاس میں

    یہ مان لینا بہت ضروری ہے کہ مسلم معاشروں میں لوئر کلاس میں عورت کی عزت نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس طبقے کی عورت مظلوم ہے، ظلم سہتی ہے، مار کھاتی ہے، گالیاں سنتی ہے، مزدوری کر کے اپنے مردوں کو کھلاتی ہے، مردوں کے لیے ایک خادمہ ہے، چاہے وہ ماں ہو، بیٹی ہو، بہن ہو یا بیوی۔ ان مظلوم عورتوں کے حق میں آواز بلند کرنا جہاد کے مترادف ہے اور اسلامی تحریکوں اور مذہبی طبقات کی یہ دینی ذمہ داری ہے کہ ایسی این۔جی۔اوز (NGO’s) بنائیں جو اس مظلوم عورت کی داد رسی کر سکیں۔ رہی...