قسط ۱۴، موویز، ڈراماز، کارٹون اور گیمز بنانے میں شریعت کی راہنمائی
اس وقت فلم، ڈرامہ، کارٹون اور گیم انڈسٹری بہت بڑی انڈسٹریز ہیں اور عوام پر ان کے اثرات سب کے سامنے ہیں، کیا مذہبی اور کیا غیر مذہبی طبقہ، کوئی بھی ان کے اثرات سے محفوظ نہیں ہے۔ ایسے میں بہت ضروری ہے کہ ان موضوعات پر گفتگو کا آغاز کیا جائے تا کہ امت مسلمہ محض دفاعی پوزیشن میں نہ رہے بلکہ آگے بڑھ کر ان ٹولز کو دین اسلام پر کیے گئے طعن وتشنیع کے جواب میں استعمال کرنے کے لیے اصول وضوابط اور اسٹریٹیجیز وضع کرے۔ اس طبقے کے لیے یہ کام نہ کریں جو مساجد میں بیٹھا ہے، لیکن اس مسلمان کے لیے تو کر دیں جو ان انڈسٹریز میں کھپا ہوا ہے اور اس کے نکلنے کی کوئی امید بھی نہیں ہے۔ تو وہ جس حال میں ہے، کچھ تو کر جائے کہ طوائف نے بھی کتے کو پانی پلا دیا تھا تو اس کی بخشش کا ذریعہ بن گیا تھا۔ سب کو آپ مولوی حاجی پرہیز گار نہیں بنا سکتے لیکن اتنا ضرور کر سکتے ہیں کہ جو جس کام اور حال میں ہے، اس سے کوئی خیر کا کام بھی کروا لیں۔ تو اس حوالے سے محدث میڈیا کے تحت ایک پروگرام ریکارڈ کروایا ہے۔ پیش خدمت ہے۔